احمد آباد۔ حکومت کے ذریعہ ایک ہزار اور پانچ سو کی نوٹوں پرعاید پابندی کے
بعد ایک طرف جہاں ملک بھر میں نوٹوں کے لئے افراتفری کا ماحول ہے، وہیں
گجرات میں پورٹ ٹرسٹ کے دو افسران کو 2.5 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے
گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کے گھر سے 40000 روپے رشوت کی اضافی رقم
بھی برآمد کی گئی ہے۔ سب سے چونکانے والی بات یہ ہے کہ رشوت کی یہ پوری
2.9 لاکھ کی رقم نئے 2000 روپے کے نوٹوں میں تھی۔ اس نئے نوٹ کو 11 نومبر
کو لانچ کیا گیا تھا۔نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد سے ہی ملک بھر میں بینکوں اور اے ٹی ایم کے باہر
مسلسل لمبی لمبی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں اور لوگوں کو نقد رقم نکالنے میں
بھاری پریشانیوں کا سامنا
کرنا پڑ رہا ہے۔ فی الحال ایک اکاؤنٹ سے ایک ہفتے
میں صرف 24000 روپے ہی نکالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ گجرات اینٹی کرپشن
بیورو کے حکام نے بتایا کہ کانڈلا پورٹ ٹرسٹ کے سپرنٹنڈنگ انجینئر پی شری
وواسو اور سب ڈویژنل آفیسر کے. كومتیكر نے ایک پرائیویٹ الیکٹریکل فرم کے
بقایہ بلوں کی ادائیگی کے لئے 4.4 لاکھ روپے کی رشوت مانگی تھی۔ ان دونوں
افسران کے بچولئے ردریشور نے 15 نومبر کو اس رقم کے ایک حصہ کے طور پر 2.5
لاکھ روپے لئے۔خبر این ڈی ٹی وی ڈاٹ کام کے مطابق، اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے جال
بچھا کر اس بچولئے کو پکڑ لیا۔ فرم کے مالکان نے دونوں حکام کی طرف سے رشوت
مانگے جانے کے بارے میں اے سی بی کو پہلے ہی معلومات دے دی تھی